• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 56909

    عنوان: کیا ہم قبرستان میں جا کر قبر کے پاس بیٹھ کر قرآن پاک کی تلاوت کرسکتے ہیں؟ اور قرآن پاک یا سپارہ قبرستان میں لے کر جاسکتے ہیں پڑھنے کے لیے؟

    سوال: کیا ہم قبرستان میں جا کر قبر کے پاس بیٹھ کر قرآن پاک کی تلاوت کرسکتے ہیں؟ اور قرآن پاک یا سپارہ قبرستان میں لے کر جاسکتے ہیں پڑھنے کے لیے؟

    جواب نمبر: 56909

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 124-121/N=2/1436-U (۱) مختار قول کے مطابق قبرستان میں قبر کے پاس بیٹھ کر قرآن پاک کی تلاوت بلاکسی کراہت جائز ہے، ولا یکرہ الجلوس للقراء ة علے القبر فی المختار (نور الایضاح مع المراقی وحاشیة الطحطاوی ص: ۱۱۱، ۱۲۳)، وأخذ من ذلک جواز القراء ة علی القبر والمسألة ذات خلاف، قال الإمام: تکرہ لأن أہلہا جیفة ولم یصح فیہا شیء عندہ صلی اللہ علیہ وسلم وقال محمد: تستحب الورود الآثار وہو المذہب المختار کما صرحوا بہ في کتاب الاستحسان (حاشیة الطحطاوی علی المراقي ص: ۶۲۱ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت)، نیز شامی (۳: ۱۵۶، مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند) دیکھیں۔ (۲) قرآن پاک یا سیپارہ قبرستان میں لے جاکر تلاوت کرنا بھی جائز ہے، البتہ ایصالِ ثواب کے لیے کسی خاص طریقہ کو لازم وضروری نہ سمجھا جائے۔ اور اگر کسی علاقہ میں ایصالِ ثواب کا کوئی خاص طریقہ لازم وضروری سمجھا جاتا ہو تو وہاں اس سے احتراز کیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند