• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 50899

    عنوان: ایک دیوبندی عالم صاحب جو کہ ایک معروف ادارے سے فارغ التحصیل ہے ، لیکن بریلویوں کو راضی رکھنے کے لئے نماز جنازہ کے بعد حیلہ کرنا ،تیجہ چالیسواں ،وغیرہ ان کی محافل کے اندر شامل ہونا سب کو جائز کہتے ہیں۔اور کہتے ہیکہ یہ سب جائز ہے اور یہ مولویوں کے جھگڑے ہے سب جائز ہے ۔آپ مہربانی فرما کر یہ بتائیں کہ ایسے شخص کو امام بنانا اور اس کے ساتھ روابط رکھنا کیسا ہے ۔قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دیکر ثواب دارین حاصل کریں

    سوال: ایک دیوبندی عالم صاحب جو کہ ایک معروف ادارے سے فارغ التحصیل ہے ، لیکن بریلویوں کو راضی رکھنے کے لئے نماز جنازہ کے بعد حیلہ کرنا ،تیجہ چالیسواں ،وغیرہ ان کی محافل کے اندر شامل ہونا سب کو جائز کہتے ہیں۔اور کہتے ہیکہ یہ سب جائز ہے اور یہ مولویوں کے جھگڑے ہے سب جائز ہے ۔آپ مہربانی فرما کر یہ بتائیں کہ ایسے شخص کو امام بنانا اور اس کے ساتھ روابط رکھنا کیسا ہے ۔قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دیکر ثواب دارین حاصل کریں۔

    جواب نمبر: 50899

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 300-300/M=3/1435-U تیجہ، چالیسواں وغیرہ ناجائز اور بدعت ہیں، اور ناجائز امر کو جائز کہنا یہ اور بھی سخت چیز ہے، بندوں کو خوش کرنے کے لیے خدا اور رسول کو ناراض کرنا حماقت ہے، اس عالم کو امام بنانے سے پہلے اس بات کا اطمینان کرلیں کہ اس کی فکر اور اس کے عقائد صحیح ہیں یا نہیں؟ بدعات وخرافات سے بچتا ہے یا نہیں؟ بریلویوں کو راضی رکھنا کونسی مجبوری ہے؟ اور بدعات کو جائز قرار دینا کن دلائل کی بنا پر ہے؟ پوری بات واضح ہونے پر فیصلہ لینا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند