• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 50071

    عنوان: اولیائے كرام كی قبور پر قوالی

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ ایک شخص حافظ قرآن ہے لیکن وہ قوالی گاتے ہیں پورے ڈھول تاشے کے ساتھ اور تالیاں بجاتے ہیں اور مزاروں پر جاجاکر قوالیوں کے پروگرام کرتے ہیں۔ وہ کسی عورت کے ساتھ قوالی نہیں گاتے صرف اپنے ساتھ دو چار لوگوں کو بٹھاتے ہیں۔ اور وہ ایک مسجد میں امامت کرتے ہیں۔ کیا ان کو امامت کرنا جائز ہے؟

    جواب نمبر: 50071

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 234-203/H=2/1435-U خواہ عورت کے ساتھ نہ گاتے ہوں اور چاہے دو چار آدمیوں کو بٹھاکر ہی مذکورہ فی السوال طریقہ پر قوالی کرتے ہوں تب بھی جائز نہیں اصحابِ قبور اولیائے کرام کی بھی ان جیسے امور سے سخت توہین لازم آتی ہے اوران کو تکلیف بھی بہت پہنچتی ہے، جو حافظ قوالیاں کرتے ہیں ان کی امامت سخت مکروہ ہے ”وإمامة صاحب الہوی والبدعة مکروہة اھ البدائع: ۱/۱۵۷“ البتہ اگر وہ سچی پکی توبہ کرکے اپنی اصلاح کرلیں اور ان کی توبہ لائق اطمینان ہوجائے تو کراہت ختم ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند