عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم
سوال نمبر: 47671
جواب نمبر: 47671
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1236-1236/M=11/1434-U اگر کوئی عادل بادشاہ ہو، یا بزرگ ہو یا دینی وعلمی شرف والا ہو تو تعظیم وتکریم کے طور پر ان کا ہاتھ چوم سکتے ہیں بشرطیکہ شہوت سے امن ہو، اورجن کا ہاتھ چوما جائے ان کے اندر عُجب اور کبر پیدا نہ ہو۔ اگر کسی کے اندر مذکورہ اوصاف نہ ہوں تو وہاں اجتناب کرنا چاہیے۔ اسی طرح اگر برادری میں اس کا عام رواج ہوگیا ہو کہ ہرچھوٹا اپنے بڑے کا ہاتھ چومتا ہو تو اس رواج کو بھی ختم کرنا چاہیے۔ تفصیل کے لیے دیکھئے حضرت مفتی شفیع صاحب کا رسالہ بعنوان ”دست بوسی اور قدم بوسی“ جواہر الفقہ جلد اول۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند