• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 46495

    عنوان: شب برأت کا روزہ رکھنا چاہئے؟ اور کتنے نفل ہوں گے اور کیا عبادت کرنی چاہئے؟

    سوال: شب برأت کا روزہ رکھنا چاہئے؟ اور کتنے نفل ہوں گے اور کیا عبادت کرنی چاہئے؟

    جواب نمبر: 46495

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 985-749/D=9/1434 ۱۵/ شعبان کا روزہ فرض وواجب نہیں، مستحب ہے، یعنی عام نفل روزوں سے اسکا ثواب کچھ زیادہ ہے، صرف ایک دن کا رزہ ہے۔ ۱۵/ شعبان کی رات میں نفل عبادت مثلاً نمازیں، تلاوت قرآن درود شریف وغیرہ جس قدر ہوسکے پڑھا جائے پوری رات جاگنا ضروری نہیں، نیز اس رات میں پٹاخے بجانا، ناجائز ہے قبرستان جانے کو ضروری سمجھنا، قبرستان میں چراغاں کرنا، اگربتی موم بتی جلانا۔ یہ سب امور بدعت ہیں، حاصل یہ کہ رات میں عبادت کرنا دن میں روزہ رکھنا اسکی فضیلت احادیث سے ثابت ہے، بس، اسی کو کرنا چاہیے اور انفرادی طور پر کرنا چاہیے، اسکے لیے اجتماع کرنا ثابت نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند