• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 38745

    عنوان: کسی پیر بزرگ کے نام نذر ماننا تو حرام ہے، گیارہویں کی نیاز فاتحہ بدعت ہے

    سوال: سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص کسی بھی ولی اللہبی والی اللہ کہ نام کچھ کرتا ہے جو کہ مجھے بھی علم ہے کہ صحیح نہیں، تو ایسا ٰ کھانا ہمارے لیے جائز ہے؟ جیسے کہ کوئی گیارہویں کی نیاز کرتا ہے اور کھانے کی دعوت دیتاہے اور میں دل میں اسے برا مانتاہوں،لیکن ایک مسلمان کی دعوت ہونے کے ناطے اس کے گھر جا کے کھالیا تو اس بارے میں کیا حکم ہے ؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ کیا میں اپنے گھر والوں کو بنا بتائے زکاة کی رقم دے سکتاہوں؟

    جواب نمبر: 38745

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 807-807/M=5/1433 (۱) کسی پیر بزرگ کے نام نذر ماننا تو حرام ہے، گیارہویں کی نیاز فاتحہ بدعت ہے، نفس ایصال ثواب ثابت اور درست ہے، اس کے لیے کسی دن اور تاریخ کی تخصیص نہیں، گیارہویں کی نیاز اور اس کی دعوت میں شرکت نہیں کرنی چاہیے، اگر ایسا کھانا کھالیا ہے تو آئندہ احتیاط کریں۔ (۲) گھروالوں سے مراد کون لوگ ہیں؟ اپنی اولاد اور ماں باپ بیوی کو زکاة دینا جائز نہیں، ہاں بھائی، بہن یا دیگر رشتے دار جو اصول وفروع کے علاوہ ہوں اگر وہ مستحق زکاة ہیں تو ان کو بغیر بتائے بھی زکاة دے سکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند