• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 37620

    عنوان: منگنی کی رسم میں ناریل دینا

    سوال: ہم لوگ راجستھان کے رہنے والے ہیں۔ ہمارے یہاں لڑکے لڑکی کا رشتہ طے کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ جب کسی کے یہاں شادی بیاہ کی تقریب ہوتی ہے تو لڑکی کے والی کی طرف سے لڑکے کے ولی کو ایک ناریل اور ایک روپیہ نقد دیا جاتا ہے اس سے ساری برادری کو یہ معلوم ہو جاتا ہے کہ آج کے بعد اس لڑکے اور لڑکی کا رشتہ طے ہو گیا ہے۔ اس کے دو فوائد ہوتے ہیں کہ ایک تو لڑکے اور لڑکی والوں کو کسی قسم کا کوئی خرچ نہیں کرنا پڑتا ہے، کیوں کہ کسی تیسرے شخص کی شادی کی تقریب تھی اور دونوں فریقین شامل تھے دوسرا یہ کہ ساری برادری کو یہ معلوم ہو جاتا ہے کہ یہ رشتہ طے ہو گیا ہے ۔ میرا سوال یہ ہے کے کیا ناریل دیناناجائز ہے یا یہ ہندووں کا طریقہ ہے ؟ کیوں کہ ہمارے کچھ بھائی آجکل ناریل دینے کو غلط بتاتے ہیں۔

    جواب نمبر: 37620

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 571-283/L=4/1433 رشتہ طے کرنے کا مذکورہ بالا طریقہ کہ لڑکی کے ولی کی طرف سے لڑکے کے ولی کو ناریل ارو ایک روپیہ نقد دیا جائے یہ کوئی شرعی طریقہ نہیں ہے، اس لیے اس کا التزام درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند