عنوان: آپ سے یہ سوال پوچھنا ہے کہ ہمارے خاندانی لوگوں سے یہ رواج چل رہا ہے کہ دو بکروں کو لے کر باجے کے ساتھ نیاز کی نیت سے تیس افراد کو لے کر دو سو پچاس (250)کلو میٹرکا سفر کرتے ہیں بڑے بزرگوں کی مزار کوجاتے ہیں۔ اس بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟ برائے مہربانی تفصیل سے جواب دیں۔
سوال: آپ سے یہ سوال پوچھنا ہے کہ ہمارے خاندانی لوگوں سے یہ رواج چل رہا ہے کہ دو بکروں کو لے کر باجے کے ساتھ نیاز کی نیت سے تیس افراد کو لے کر دو سو پچاس (250)کلو میٹرکا سفر کرتے ہیں بڑے بزرگوں کی مزار کوجاتے ہیں۔ اس بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟ برائے مہربانی تفصیل سے جواب دیں۔
جواب نمبر: 2250731-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل):894=638-6/1431
آپ کے خاندانی لوگوں سے جو یہ رواج چلا آرہا ہے کہ ”دو بکروں کو لے جاکر باجے کے ساتھ نیاز کی نیت سے تیس افراد کو لے کر ۲۵۰ کلومیٹر کا سفر کرتے ہیں“ شریعت میں اس کی کوئی اصل نہیں ہے، یہ قطعاً بدعت ہے اور شرک تک بھی پہنچاسکتا ہے، اس لیے اس سے احتراز ضرور ی ہے۔ قال علیہ السلام: من أحدث في أمرنا ہذا ما لیس منہ فہو رد متفق علیہ․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند