• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 176867

    عنوان: درود تنجینا پڑھنا كیسا ہے؟

    سوال: آج ملک کے حالات کو سامنے رکھتے ہوئے ہماری مسجد میں ایک وظیفہ کا اہتمام ہورہاہے جس کے بعد بڑے ہی اہتمام کے ساتھ بلا ناغہ چالیس دن تک اجتماعی دعا کرائی جارہی ہے، جس میں ۱۰۰ بار استغفار، ۱۰۰ بار” لا حولہ و لا قوة الا باللہ “، اور ۷۰ بار درود ہے جسے صلاة تنجینہ کے نام سے جانا جاتاہے جس کا تذکرہ فضائل اعمال میں بھی ہے جو بزرگوں سے ثابت ہے سنت میں اس کا کوئی ثبوت نہیں ملتا ،تو کیا اس طرح کی چیز یں جو سنت سے ثابت نہیں ، ان کا کرنا بدعت تو نہیں ہے؟

    جواب نمبر: 176867

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 571-440/B=06/1441

    افضل اور بہتر تو یہ ہے کہ وہ درود پڑھا جائے جو احادیث میں منقول ہے۔ درود تنجینا اگرچہ حدیث سے ثابت نہیں، لیکن معنی کے لحاظ سے صحیح ہے۔ حضرت مولانا سید حسن مدنی رحمہ اللہ اسے بکثرت پڑھتے تھے۔ لہٰذا دعا کے طور پر پڑھنے میں کوئی حرج نہیں، یہ بدعت میں شمار نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند