• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 176152

    عنوان: مروجہ رسومات ترک گئے بغیر شادی نہ ہوپارہی ہو تو كیا كریں؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید کی شادی کی بات چل رہی ہے زید کا کہنا ہے کہ "میں شادی اسی وقت کروں گا جب مروجہ رسومات ترک کر دیا جائے "( جیساکہ رواج ہے فرنیچر، برتن، بارات وغیرہ)۔ اس پہ گھروالوں کا اتفاق نہیں ہو رہا ہے اور اس بات پہ لڑکی والے بھی راضی نہیں ہورہے ہیں۔ لڑکے والے کا کہنا ہے کہ میں لڑکی والے سے صرف بول سکتا ہوں کہ "مجھے کچھ نہیں چاہیے " اور لڑکی والے کا کہنا ہے کہ" میں سب چیز اپنی لڑکی کو دے رہا ہوں" اور انہی سب باتوں کی وجہ سے کئی رشتے کٹ بھی گئے ہیں۔ زید بہت پریشان ہوگیا ہے کہ مروجہ رسومات ترک گئے بغیر اس کی شادی نہیں ہوپا رہی ہے ۔ اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ زید رسومات کے ساتھ شادی کر سکتا ہے ؟ اگر نہیں: تو کیا پوری زندگی کوارہ ہی رہے ؟ برائے مہربانی رہنمائی فرما کر عند اللہ ماجور ہوں۔

    جواب نمبر: 176152

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 599-474/H=05/1441

    اپنی طرف سے تو اصلاح کی پوری کوشش کرتے رہیں رسوم مروجہ کے ختم کرنے میں سعیٴ بلیغ کرتے رہیں مقامی علماء صالحین اہل تقویٰ حضرات سے مشورہ و ہدایات لیتے رہیں آنے والے رشتوں میں جہاں دینداری زیادہ ہو وہ رشتہ منظور کرلیں اگر مجبوراً کوئی رسم اختیار ہی کرنا پڑے تو توبہ استغفار کا اہتمام کرتے رہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند