• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 163726

    عنوان: عید کی نماز کے بعد مصافحہ

    سوال: معزز مفتی صاحب قرآن وحدیث کی روشنی میں وضاحت فرمائیں کہ عید کی نماز کے بعد مصافحہ اور گلے ملنا جائز ہے ؟ اگر کوئی شخص سنت سمجھے بغیر اپنے رشتہ داروں اور دوستوں عید کی خوشی کے ایک اظہار کے طور پر مصاحفہ کرے یا گلے لگے تو یہ بدعت تو نہیں؟ ہماری مسجد میں امام صاحب بہت شدت سے منع کرتے ہیں کہ عید کے بعد مصافحہ کرنا جائز نہیں بلکہ یہ روفض کا طریقہ ہے نتیجہ یہ ہوا کہ اب عید کے بعد کوئی کسی سے مصافحہ نہیں کرتا اور سارے اجنبیوں کی طرح گھروں کو روانہ ہوجاتے اور کوئی مصافحہ یا سلام دعا کرلے تو عجیب نظروں سے دیکھنا شروع کردیتے ہیں؟ کیا اسلام میں عید کے دن کا یہی تصور ہے کہ عید کی نماز کے بعد گھروں کو لوٹ جائیں اور ملتے جلتے وقت کسی سے مصافحہ نہ کریں؟

    جواب نمبر: 163726

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1236-1140/M=11/1439

    ابتدائے ملاقات کے وقت سلام مصافحہ کرنا اور طویل وقفے کے بعد ملاقات ہوئی ہو تو گلے ملنا (معانقہ کرنا) مسنون ہے، چاہے عید کا دن ہو یا کوئی اور دن، اگر کسی مسلمان بھائی سے خاص عید کے دن یا عید کی نماز کے بعد ہی ملاقات ہوئی ہے تو اس سے سلام مصافحہ کیا جاسکتا ہے اور گہرا تعلق ومحبت ہو تو گلے بھی ملا جاسکتا ہے۔ اس سے کوئی منع نہیں کرتا لیکن اپنی طرف سے مصافحہ اور معانقہ کو عید کے دن یا عید کی نماز کے بعد کے ساتھ خاص کرلینا صحیح نہیں، عموماً یہی دیکھا جاتا ہے کہ جن لوگوں سے روزانہ ملاقات ہورہی ہوتی ہے بلکہ عید کی نماز سے پہلے بھی ملاقات ہوچکی ہوتی ہے وہ لوگ عید کی نماز کے بعد پھر بطور خاص مصافحہ کرتے ہیں اور ایک دوسرے سے گلے ملتے ہیں یہی تخصیص والتزام بدعت ہے یہ تخصیص نہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے نہ صحابہٴ کرام کے قول وعمل سے اس لیے اس سے احتراز کرنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند