• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 160408

    عنوان: عرس کے قل میں شرکت

    سوال: مزار پر جو عرس ہو تے ان کے آخری دن قل نام کی رسم ادا کی جاتی ہے جس میں شرکت کرنے اور کچھ آیات پڑھ دینے کا کیا حکم ہے اور جبکہ آپس میں انتشار کا اندیشہ ہو اور عرس کرانے والے لوگ کہتے ہیں کہ اگر آپ لوگ نہیں آئیں گے تو پھر ہم بدعتی لوگوں کو دوسری جگہ سے بلا لیں گے اور آپ کے کسی بھی کام میں شامل نہیں ہو ں گے ایسے حالات میں کسی عالم کا قل کی مجلس میں شرکت کا کیا حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 160408

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:809-742/M=7/1439

    مزار کے پاس کھڑے ہوکر کچھ آیات پڑھ کر اہل قبول کو ایصال ثواب کردینا فی نفسہ منع نہیں ہے، ایصالِ ثواب جائز اور ثابت ہے لیکن مزاروں پر عرس منانا، پھول اور چادریں چڑھانا، اگر بتی جلانا وغیرہ یہ ممنوع اور بدعت ہیں، شریعت سے ان چیزوں کا ثبوت نہیں، عرس کے آخری دن جو قل کے نام سے رسم ادا کی جاتی ہے یہ بھی بدعت کا ایک حصہ ہے حتی الامکان اس سے بھی بچنا چاہیے، رسوم وبدعات کی مجلسوں میں علماء کی شرکت سے غلط چیزوں کی تائید ہوتی ہے، اس لیے علماء خود بھی بچیں اور دوسرے لوگوں کو بھی حکمت، موعظت، نرمی اور حسن تدبیر سے روکنے کی کوشش کریں، نیت میں اخلاص ہو اور ہرکام میں اتباع سنت وشریعت ہو تو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند