• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 150778

    عنوان: جس شادی بیاہ میں رسومات اور حرام کام ہوں ،اس میں شرکت کا کیا حکم ہے؟

    سوال: الحمداللہ گزشتہ چند ماہ سے میں شرعی پردہ کر رہی ہوں۔اورتمام برائیوں سے بھی بچنے کی کوشش کر رہی ہوں۔ تاکہ اپنی زندگی اللہ کے حکم کے مطابق گذار سکوں۔سب سے زیادو پریشانی مجھے اجتماعی معاملات میں پیش آتی ہے ۔ آپ بھی جانتے ہیں ہمارے معاشرے میں اب تیزی سے لوگ دین کی تعلیمات کو چھوڑتے جار ہے ہیں ۔ماحول ایسا ہو گیا ہے کہ اگر کوئی کسی برائی کو منع کرے تو الٹا اسے ہی برا کہا جاتا ہے ۔ شادی کی تقریبات میں خاص طو ر پر غیر اسلامی کام ہو رہے ہیں ۔ اسی سلسلے میں رہنمائی کریں کہ میں کس طرح ان میں شرکت کروں کہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی بھی نہ ہوں اور رشتہ داری میں بھی فرق نہ آئے ۔ جن تقریبات میں مجھے مسائل پیش آتے ہیں ان میں رہنمائی کریں تاکہ میرے ساتھ اور بہت سے لوگوں کا بھی بھلا ہو جائے : میں نے مایوں کی تقریبات میں جانا چھوڑ دیا ہے کیونکہ اس میں ناچ گانا ہی ہوتا ہے ۔ منگنی کی تقریب میں گانے تو نہیں ہوتے مگر تصویر سازی اور کچھ رسومات جیسا کہ اگر لڑکی کی منگنی ہو تو خواتین اور قریبی غیر محرم رشتہ دار آکر لڑکی کے پاس بیٹھتے ہیں اور لڑکی کا منہ میٹھا کروا کر پیسوں کا لفافہ دیتے ہیں ساتھ میں تصویر بھی کھچواتے ہیں۔ اس قسم کی تقریب میں شرکت کرنا کیسا ہے ؟ اگر میں باپردہ شرکت کروں اورنہ لڑکی کے پاس بیٹھ کر مٹھائی کھلاوٴں نہ تصویر بنواوں بس چپکے سے پیسوں کا لفافہ لڑکی کی ماں کو دے دوں تو میرا یہ عمل کیسا ہے ؟ میں رسم نہیں نبھانا چاہتی بس شرکت کر کے رشتہ داری کا حق ادا کرنا چاہتی ہوں ۔ اس سلسلے میں بھی میری رہنمائی کریں کہ انشاء اللہ میری اور پھر میرے چھوٹے بہن بھائی کی بھی شادی ہوگی۔ اور مجھے ڈر ہے ہمارے گھر کی شادی میں بھی یہ سب کام ہوں گے ۔ بھائی کی ہونے والی سسرال بھی رسم و رواج نبھانے والے ہیں اور تصویر سازی کے شوقین ہیں۔ مجھے معلو م ہے اس معاملے میں میری کوئی نہیں سنے گا۔ سب کو معلوم ہے کہ یہ غلط کام ہے مگر پھر بھی لوگوں کی وجہ سے یا اپنے نفس کی خوشی کے لیے یہ کام کرتے ہیں۔ اس صورت میں میرا عمل کیا ہونا چاہیے ؟ کیا مجھے ان رسم و رواج اور برے کاموں کو ناگواری اور دل سے برا سمجھتے ہوئے اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کی مایوں میں شرکت کرنی چاہیے ؟ میں حتی الامکان کوشش کروں گی کہ ہمارے گھر کی شادیوں میں یہ خرافات نہ ہوں لیکن اگر میں خدا ناخواستہ ناکام ہو جاتی ہوں تو پھر میری رہنمائی کریں کہ میں کس طرح اپنے گھر کی تقریبات میں شرکت کروں۔ اللہ تعالیٰ سے اپنے گھر والوں کی اصلاح کے لیے دعا کرتی رہتی ہوں۔ آپ حضرات کی دعاوٴں کی بھی ضرورت ہے ۔

    جواب نمبر: 150778

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 986-1032/M=8/1438

    جس تقریب میں ناچ گانا ہو یا فوٹو گرافی ہو یا کوئی بھی خلاف شرع کام ہو اس میں شرکت درست نہیں، آپ نے اچھا کیا کہ مایوں کی تقریب میں جانا چھوڑدیا، نفس یا لوگوں کی خوشی کے لیے یا رسم ورواج کی انجام دہی کے لیے شریعت کی خلاف ورزی جائز نہیں، آپ کے گھر شادی ہونے والی ہے تو آپ اپنے طور پر پوری کوشش کریں کہ غلط رسومات نہ ہوں، حکمت، نرمی اور حسن تدبیر سے گھر والوں کو اور دیگر رشتے داروں کو سمجھائیں کہ ناچ گانا، فوٹوگرافی، بے پردگی یہ سب چیزیں ناجائز اور گناہ ہیں، اگر کوئی نہ مانے اور عمل نہ کرے تو اس کا ذمہ دار وہ ہے آپ خود بالقصد اور بخوشی ان خرافات میں شریک نہ ہوں، اگر کوئی اس کی وجہ سے ناراض ہو تو اس کی پرواہ نہ کریں، خدا اور رسول کو ناراض کرکے کسی کو خوش کرنا جائز نہیں، اصلاح حال کی کوشش کرتی رہیں اور خود بھی خلافِ شرع امور سے بچتی رہیں، جہاں منکر پر نکیر (روک ٹوک) کی استطاعت نہ ہو وہاں دل سے ناگزار سمجھتے ہوئے خود کنارہ اختیار کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند