• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 148375

    عنوان: نیو یئیر منانا اور علماء کی حقارت کرنا؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس حدیث پاک کو نیو یئرمنانے سے جوڑنے کے بارے میں،\'من تشبہ بقومفہو منہم \'،کیا نیو یئر منانا اس حدیث کی رو سے کافروں کی مشابہت میں آئگا یا نہیں ؟ایک صاحب کو حضرت فیروز میمن صاحب اور مجلس علمی سوسائٹی جامعہ فاروقیہ کی کچھ تصاویر بھیجی گئیں جس میں اس حدیث پاک کو نیو یئرمنانے سے جوڑا گیاتھا، اس نے یہ جواب دیا کہ\"جن علماء نے یہ سب کچھ کہا ہے وہ میری نظر میں خبیث اور جاہل ہیں، ان کی مذمت کرنی چاہئے اور میں ایسے علماء کو اپنی جوتے کی نوک پررکھتا ہوں۔یہ علماء سوء بیں۔ اور حضرت فیروز میمن صاحب نے اگر یہ بات کہی ہے تو میں قسم خدا کی ان کا منہ توڑ دوں گا\"،کیا فرماتے ہیں علمائکرام ایسے شخص کے ایمان کے بارے میں؟

    جواب نمبر: 148375

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 585-620/L=5/1438

    شریعت میں علماء کا مقام نہایت بلند و برتر ہے عوام پر ان کی تعظیم ضروری ہے، علماء کو برا بھلا کہنا ان کو گالیاں دینا، ان کی توہین کرنا جائز نہیں بلکہ بسا اوقات اس سے سلب ایمان کا بھی خطرہ ہے، علماء نے صراحت کی ہے اگر عالم کی اہانت بمقابلہ امر دین و حکم شرع کے ہوتو اس سے آدمی کافر ہو جاتا ہے، شخص مذکور کو چاہئے کہ صدق دل سے توبہ و استغفار کرے اور تجدید ایمان کرلے۔ فی النصاب: من أبغض عالماً من غیر سببٍ ظاہرٍ خیف علیہ الکفر ․․․․․․․․ ویخاف علیہ الکفر إذا شتم عالماً أو فقیہاً من غیر سببٍ۔ (الہندیة: ۲/۲۷۰)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند