معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 7447
کیا فرماتے ہیں علمائے اسلام مسئلہ ذیل کے بارے میں: مرحوم محمد حسن صاحب ایک مکان اور (ایک گھر جہاں پر گھر کے مرد یا ان کے جانور آرام کرتے ہیں) بغیر تقسیم کئے چھوڑ گئے تھے۔ ان کے بیٹے شوکت علی صاحب نے دیگر وارثین کی رضامندی کے بغیر مکان بیچ ڈالا۔ ہمارا سوال یہ ہے کہ گھر کی تقسیم میں اب ان کا حصہ ہے یا نہیں؟
کیا فرماتے ہیں علمائے اسلام مسئلہ ذیل کے بارے میں: مرحوم محمد حسن صاحب ایک مکان اور (ایک گھر جہاں پر گھر کے مرد یا ان کے جانور آرام کرتے ہیں) بغیر تقسیم کئے چھوڑ گئے تھے۔ ان کے بیٹے شوکت علی صاحب نے دیگر وارثین کی رضامندی کے بغیر مکان بیچ ڈالا۔ ہمارا سوال یہ ہے کہ گھر کی تقسیم میں اب ان کا حصہ ہے یا نہیں؟
جواب نمبر: 7447
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1626=1394/ ب
مرحوم محمد حسن صاحب کے جتنے لڑکے اور لڑکیاں ہیں، وہ سب باپ کے مکان میں حصہ دار ہیں۔ مرحوم کی بیوی زندہ ہے تو وہ بھی حق دار ہوگی، اس مکان کی قیمت سب ورثہ کے درمیان شرعی حصہ کے ساتھ تقسیم ہوگی۔ تنہا شوکت علی کو مکان کی قیمت ہڑپ کرلینا ناجائز و حرام ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند