معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 68577
جواب نمبر: 68577
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 928-944/H=10/1437 اگر سب کے حصصِ شرعیہ کو ملحوظ رکھ کر تقسیم کردے یہ بھی درست ہے اور اگر اصولِ ہبہ کا لحاظ کرکے سب بیٹے بیٹیوں کو برابر برابر دیدے اس کا بھی شرعاً اس کو اختیار ہے اگر کُل جائداد کو دے کر اولاد کو مالک و قابض زندگی میں بنا دیا تو وفات کے بعد وراثت کی تقسیم نہ ہونا ظاہر ہے اگر کل جائداد و اموال کو تقسیم نہ کیا تو بوقتِ وفات جو کچھ ملکیت میں ہوگا اس کو اصولِ وراثت پر تقسیم کرنا بذمہٴ ورثہ واجب ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند