• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 65072

    عنوان: ایک بھائی اور دو بھتیجوں میں بٹوارا ہونا ہے

    سوال: حکیم محمد ادریس صاحب مرحوم کے ۴ بیٹے تھے ( ۱ )محمد انیس( ۲ )محمد شفیق( ۳)محمد شمیم( ۴ )محمد نسیم اور دو بیٹیاں دونوں بیٹیوں کا انتقال ہو چکا ہے بیٹوں میں محمد انیس اور محمد شفیق دونوں بھائیوں کا بھی انتقال ہو چکا ہے ۔ ابھی ۹ فروری ۲۰۱۶ کو محمد نسیم کا بھی انتقال ہو گیا ہے ۔ اب صرف ایک لڑکا محمد شمیم حیات ہے اور محمد انیس کا لڑکا محمد پرویز اور محمد شفیق کے لڑکے محمد اسلم ہیں محمد نسیم کے کوئی اولاد نہیں تھی انکی بیوی بھی فوت ہو چکی ہے اب محمد نسیم نے گھر زمین اور بینک کے کچھ روپئے چھوڑے ہیں اب ایک بھائی اور دو بھتیجوں میں بٹوارا ہونا ہے ۔ آپ اسکی تقسیم کے بارے میں وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 65072

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 717-717/M=7/1437 صورت مسئولہ میں جب کہ محمد نسیم مرحوم لاولد تھے بیوی بھی فوت ہوچکی ہے اور ماں باپ میں سے بھی کوئی حیات نہیں، صرف مرحوم کے ایک بھائی (محمد شمیم) اور دو بھتیجے موجود ہیں تو مرحوم نسیم صاحب کا پورا ترکہ (زمین، گھر، روپیہ وغیرہ) ان کے بھائی شمیم کو مل جائے گا، بھتیجوں کو اس صورت میں کچھ نہیں ملے گا۔ اخ = ۱ ابن الاخ = م ابن الاخ= م


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند