• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 62408

    عنوان: باپ نے وراثت میں ایک لاکھ روپئے چھوڑے ،ایک بیٹا ، تین بیٹیاں اور ایک بیوی کے درمیان میں اس مال سے فی زماننا کتنی رقم دی جائے گی ؟

    سوال: باپ نے وراثت میں ایک لاکھ روپئے چھوڑے ،ایک بیٹا ، تین بیٹیاں اور ایک بیوی کے درمیان میں اس مال سے فی زماننا کتنی رقم دی جائے گی ؟

    جواب نمبر: 62408

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 110-123/N=2/1437-U اگر مرحوم نے اپنے وارثین نے صرف سوال میں مذکور افراد چھوڑے ہیں، والدین یا دادا، دادی میں سے کسی کو نہیں چھوڑا، ؛ بلکہ ان سب کا انتقال مرحوم سے پہلے ہوچکا ہے تو مرحوم کا سارا ترکہ بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث ۴۰/ حصوں میں تقسیم ہوگا، جن میں سے ۵/ حصے بیوہ کو، ۱۴/ حصے بیٹے کو اور ۷، ۷/ حصے تینوں بیٹیوں میں سے ہر بیٹی کو ملیں گے۔ اور مذکورہ شرعی حصص کے تناسب سے ایک لاکھ روپے کی تقسیم اس طرح ہوگی کہ بیوہ کو ساڑھے بارہ ہزار، بیٹے کو ۳۵/ ہزار اور ہر بیٹی کو ساڑھے سترہ ہزار روپے ملیں گے۔ تخریج کا نقشہ حسب ذیل ہے: وارث سامان روپئے -------------------------------------------- زوجہ = 5 12500/- ابن = 14 35000/- بنت = 7 17500/- بنت = 7 17500/- بنت = 7 17500/-


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند