معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 61617
جواب نمبر: 61617
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 910-875/Sn=1/1437-E
آدمی جب زندہ ہوتا ہے وہ اپنی جائداد کا خود مالک ومختار ہوتا ہے؛ اس لیے صورت مسئولہ میں مذکور فی السوال شخص اگر اپنی پوتی کو ہرمیہنہ کچھ پیسہ دیتا ہے تو یہ اس کے لیے جائز ہے، اور پوتی کے لیے بھی وہ پیسہ حلال ہے؛ لیکن بلاضرورت پیسے مانگنا بے مروتی اور بری عادت ہے، اگر پوتی اس کے لیے جھوٹ بولتی ہے تو اسے سخت گنا ملے گا؛ باقی اگر دادا بہ طور تحفہ دیدیتا ہے تو پیسہ اس کے لیے حلال ہے؛ لیکن شخص مذکور کو چاہیے کہ اپنے بیٹیوں اور بیٹیوں کا بھی خیال رکھے، خصوصا جب ان کو پیسوں کی ضرورت ہو، دوسروں کی مدد کرنا، انھیں ہدیہ تحائف دینا اور اپنی اولاد کی خبرگیری نہ کرنا، بہ وقت ضرورت ان کی مدد نہ کرنا شرعاً ناپسندیدہ اور مکروہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند