• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 60065

    عنوان: میرا سوال یہ ہے کہ میرے داد نے میرے والد کے نام سے جو زمین تھی اس کو اپنی زندگی میں بیچ دی تھی، جس پر میرے والد نے ایک بار مخالفت کی تھی پھر چھوڑ دیا ، دادا کے انتقال کے بعد جو بٹوارہ ہوا اس میں والد صاحب اور ان کے تین بھائیوں میں جائداد بانٹ دی گئی ، اس میں میری پھوپھیوں کو حصہ نہیں دیا گیا تھا ، اب ہم لوگ پھوپھیوں کو حصہ دینا چاہیں تو پہلے داد کے حصے سے والد صاحب کی جتنی زمین بیچ دی گئی وہ الگ کرکے باقی بچے ہوئے کو بانٹیں گے یا والد صاحب کی زمین جتنی تھی اور جسے داد ا نے اپنی زندگی میں بیچ دی تھی اس کو الگ کئے بنا؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میرے داد نے میرے والد کے نام سے جو زمین تھی اس کو اپنی زندگی میں بیچ دی تھی، جس پر میرے والد نے ایک بار مخالفت کی تھی پھر چھوڑ دیا ، دادا کے انتقال کے بعد جو بٹوارہ ہوا اس میں والد صاحب اور ان کے تین بھائیوں میں جائداد بانٹ دی گئی ، اس میں میری پھوپھیوں کو حصہ نہیں دیا گیا تھا ، اب ہم لوگ پھوپھیوں کو حصہ دینا چاہیں تو پہلے داد کے حصے سے والد صاحب کی جتنی زمین بیچ دی گئی وہ الگ کرکے باقی بچے ہوئے کو بانٹیں گے یا والد صاحب کی زمین جتنی تھی اور جسے داد ا نے اپنی زندگی میں بیچ دی تھی اس کو الگ کئے بنا؟

    جواب نمبر: 60065

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1137-1229/L=10/1436-U دادا صاحب کے ترکہ سے جو کچھ آپ کے والد کو ملا ہے اس میں جتنا حصہ آپ کے پھوپھیوں کا بنتا ہے وہ ان کے حوالے کردیں والد صاحب کی زمین جتنی تھی اور جسے دادا نے اپنی زندگی میں بیچ دی تھی اس کو الگ نہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند