معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 3380
میری ایک بیوی، ایک ماں، دوبیٹے اور دوبیٹیاں ہیں، میں اپنی تمام جائداد کے بارے میں وصیت کرنا چاہتاہوں۔ وصیت کے لیے میری زندگی میں قابل قبول فارمولہ کیاہوگا؟ اگراپنی زندگی میں وصیت کے بغیر مرگیاتوکیاہوگا؟
میری ایک بیوی، ایک ماں، دوبیٹے اور دوبیٹیاں ہیں، میں اپنی تمام جائداد کے بارے میں وصیت کرنا چاہتاہوں۔ وصیت کے لیے میری زندگی میں قابل قبول فارمولہ کیاہوگا؟ اگراپنی زندگی میں وصیت کے بغیر مرگیاتوکیاہوگا؟
جواب نمبر: 3380
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 325/ ب= 390/ ب
وصیت کرنا واجب یا فرض نہیں، پھر اپنی اولاد کے حق میں وصیت جائز بھی نہیں۔ اگر کی تو نافذ نہ ہوگی۔ حدیث شریف میںآ یا ہے لاَ وصیةَ لوارثٍ اگر آپ وصیت کیے بغیر دنیا سے رخصت ہوگئے تو آپ کا یا آپ کی اولاد کا کچھ بھی نہ بگڑے گا آپ کوئی وہم نہ کریں۔ جس کا جو حصہ قرآن میں مقدر ہے آپ کے مرنے کے بعد ان کو مل جائے گا۔ ان اللّٰہ أعطی کل ذي حق حقہ فلا وصیة لوارثٍ․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند