معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 2234
میری بہن كو ایک عیسائی سے اولاد ہے، وہ نماز نہیں پڑھتی ہے نیز حرام گوشت کھاتی ہے۔ كیا وہ وراثت میں حصہ پائے گی؟
میری ایک بہن ہے، ہمارے والد حافظ قرآن تھے۔ اس (میری بہن) کے ایک عیسائی سے اولاد ہے، وہ نماز نہیں پڑھتی ہے نیز حرام گوشت کھاتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ ہمارے والد کی وراثت روپئے کی شکل میں تقسیم ہونی ہے، کیا وہ (میری بہن) ہمارے مرحوم والد کی وراثت کی مستحق ہوگی؟ کیونکہ راہ راست سے ہٹ گئی ہے۔ بر اہ کرم، جلد جواب دیں۔
جواب نمبر: 223406-Oct-2023 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 567/ ل= 567/ ل
اگر آپ کی بہن نے مذہب اسلام کو چھوڑا نہیں ہے تو وہ آپ کے مرحوم والد کی وراثت کی مستحق ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
یہ
مسئلہ ہمارے علاقہ میں بہت پیدا ہوتا ہے میرا سوال یہ ہے کہ ایک (آدمی نے اپنے باپ
کے سرمایہ کے بغیر اپنا کاروبار شروع کیا اور امیر ہوگیا اس سرمایہ میں جو بیٹے نے
پیدا کیا اس میں باپ اور بھائیوں کا حق ہے کہ نہیں ہے؟) حضرت میں آپ سے گزارش کرتا
ہوں کہ اس مسئلہ میں وضاحت کریں کیوں کہ یہ مسئلہ قندھار میں بہت ہے۔
میرے ایک سوال کے دو جزو ہیں: (۱) زید کی وفات ہوئی، جس کی جائیداد اور تجارت ہے، متعدد ورثاء ہیں، چند ورثاء بیرون ملک ہیں وہ اپنا حصہ جائیداد و تجارت دوسرے بعض ورثاء کو ہبہ کرنا چاہتے ہیں تو تقسیم کے قبل ہبہ کرسکتے ہیں یا نہیں؟ (۲)ایک ایسا مکان ہے جس کی تقسیم جملہ ورثاء پر نہیں ہوسکتی تو بعض ورثاء اپنا حصہ دوسرے ورثاء کو ہبہ کردیں یا غیر وارثین کو ہبہ کردیں تو یہ ہبہ جائز ہے یا نہیں؟ اگر ہبہ کر سکتے ہیں تو ہبہ جائز ہے یا نہیں؟
3157 مناظرمیری
والدہ کے نام زمین ہے۔ جب میری شادی ہونے والی تھی تولڑکی والوں نے آٹھ کنال زمین
حق المہر کا تقاضا کیا۔ میری والدہ نے آٹھ کنال زمین میرے نام کردی۔ نکاح کے وقت میں
نے آٹھ کنال زمین حق المہر اپنی بیوی کو دے دی۔ اب میرے باقی چار بھائی میری بیوی
سے حق المہر واپس کرنے کا دباؤ ڈال رہے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ اگر میری بیوی حق
المہر واپس نہ کرنا چاہے تو زبردستی واپس لیا جاسکتا ہے؟ شریعت کا کیا حکم ہے؟
ہماری چچی حیات بی بی کاانتقال دو سال پہلے ہوا۔ انھوں نے درج ذیل وارث چھوڑے:(۱)شوہر (عمر100سال)۔ (۲) لڑکا (ذکی الدین شاہ) ستر سال سے زیادہ عمر (شادی شدہ بچوں کے ساتھ)۔ (۳) لڑکی (ظہورن بی بی) عمر تقریباً ستر سال (شادی شدہ بچوں کے ساتھ)۔ (۴) لڑکی (نور بی بی)تقریباً پینسٹھ سال، جس کی شادی ہوگئی تھی اوراس کے آٹھ بچے تھے اور وہ بچوں اور گھر کوچھوڑ کر چلی گئی ہے اورکوئی اس کے بارے میں نہیں جانتا ہے (وہ کہاں ہے زندہ ہے یا مردہ ) ؟ بہت زمانہ سے کوئی رابطہ نہیں ہے ہم نے اس کو تلاش کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ ان حالات میں ہم اپنی چچی حیات بی بی کی جائیداد کیسے تقسیم کریں گے؟ کیا ہم اس کی دوسری لڑکی کو مردہ تصور کریں اور حیات بی بی کی جائیداد کو اس کے شوہر، ایک لڑکا اور ایک لڑکی کے درمیان تقسیم کردیں یا ہمیں اس کی دوسری لڑکی کا حصہ بھی لگانا ہوگا اور اس حصہ کواس کے لڑکوں کودینا ہوگا؟ یہ بات قابل غور ہے کہ نور بی بی کی عمر کی (ستر سال) سب تو نہیں لیکن اکثرعورتیں اب انتقال کرچکی ہیں۔ ہم جائیداد کو رکھنے کے لیے (مکمل یا کم)مناسب تقسیم کے بغیر مزید انتظار نہیں کرسکتے ہیں۔
1337 مناظروصیت کا طریقہ کیا ہے ؟ کن چیزوں کی وصیت کی جا سکتی ہے ؟
4394 مناظرمیراث میں فوت شدہ بیٹی اوس اس كی اولاد کے حصے کا حکم
2731 مناظر