معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 176471
جواب نمبر: 176471
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:560-484/L=7/1441
ورثاء کی اجازت اور ان کی رضامندی کے بغیر جو نفع حاصل ہوا یہ کسبِ خبیث میں داخل ہے اور اس کا اصل حکم تصدق کا ہی ہے؛ البتہ اگر نفع کو ورثاء پر ہی لوٹادیا جائے تو اس کی بھی گنجائش ہے۔ مزید تفصیل کے لیے (اسلام اور جدید معاشی مسائل: ۴/ ۸۴۔ ۸۶)کا مطالعہ کرلیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند