معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 174593
جواب نمبر: 174593
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 275-240/M=03/1441
باپ اگر حیات ہیں تو وہ اپنی زندگی میں اپنی جائیداد کے تنہا مالک و مختار ہیں، باپ کی زندگی میں اُن کی جائیداد کے اندر اولادکا حصہ نہیں، ہاں اگر باپ اپنی خوشی سے زندگی میں اپنی جائیداد اولاد کے درمیان تقسیم کرنا چاہیں تو ان کو اختیار ہے اور اس کا افضل طریقہ یہ ہے کہ لڑکا اور لڑکی دونوں کو برابر حصہ دیں، اور اگر باپ کا انتقال ہو گیا ہے اور انہوں نے ترکہ میں جائیداد چھوڑی ہے تو اس صورت میں ورثہ کی تفصیل لکھ کر حصہ معلوم کرنا چاہئے۔ ضابطہ میراث کے مطابق ایک لڑکی کو جتنا حصہ ملے گا اس کا دوگنا ایک لڑکے کو ملے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند