• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 172933

    عنوان: ایك بیوی‏، ماں اور پانچ بھائیوں كے درمیان تقسیم وراثت

    سوال: ایک شخص کا انتقال ہوگیا، اس کے پسماندگان میں ایک ماں ، ایک بیوی (لاولد ) اور پانچ بھائی ہیں (اس کے انتقال کے بعدایک بھائی کاانتقال ہوگیاہے)، سوال یہ ہے کہ شریعت کے مطابق ہر وارث کوکتنا حصہ ملے گا؟

    جواب نمبر: 172933

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1395-1037/B=1/1441

    شخص مرحوم کا کل ترکہ قرآن و حدیث کے اصول سے 60 سہام میں تقسیم ہوگا۔ جن میں سے مرحوم کی بیوی کو 15 سہام ، ماں کو 10 سہام اور پانچوں بھائیوں کو 7-7 سہام ملیں گے۔ پھر جس بھائی کا انتقال ہو گیا ہے اس کا حصہ اس کے جائز ورثہ میں تقسیم ہو جائے گا۔ آپ نے مرحوم بھائی کے تمام ورثہ کو لکھا ہوتا تو ہم ان سب کا حصہ نکال کر بتادیتے۔ مسئلہ کی شرعی تخریج کا نقشہ حسب ذیل ہے۔

    کل حصے   =             60

    -------------------------

    زوجہ         =             15

    ام            =             10

    اخ           =             7

    اخ           =             7

    اخ           =             7

    اخ           =             7

    اخ           =             7


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند