• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 172821

    عنوان: مرنے سے پہلے اپنا مال بچوں میں تقسیم کرنا

    سوال: عرض مسئلہ یہ ہے کہ (۱)زید اپنی موت سے پہلے پہلے اپنی وراثت اپنے بچوں میں تقسیم کرنا چاہتا ہے ایسا کرنا کہاں تک صحیح ہے ؟ جبکہ اللہ تعالی سب کے حصے مقرر کر دیئے (۲)زید امامت کے فرائض انجام دے رہا ہے وہ امامت کے دوران بار بار رکعتیں بھول جانے کی عادت ہے بھول سے بچنے کے لئے وہ ایک طریقہ اختیار کرتا ہے کہ جب پہلی رکعات ہوتی ہے تو وہ اپنی ایک انگلی دبائے رکھتا ہے دوسری رکعت ہوتی ہے تو دوسری انگلی کو دبائے رکھتا ہے 4 چوتھی رکعت میں چار انگلیوں کو دبائے رکھتا ہے ایسا کرنا کہاں تک صحیح ہے کیا نماز میں کوئی کراہت آسکتی ہے ؟ (۳) زید 70000 کی چٹی ڈال رہا ہے وہ ہر ماہ پانچ ہزار رقم ادا کرتا ہے اس طرح وہ پچاس ہزار کی رقم جمع کر چکا ہے مذکورہ رقم اس کے پاس موجود نہیں ہے تو کیا بقرہ عید کی قربانی اس کے اوپر واجب ہوجاتی ہے ؟ براہ کرم ان سوالوں کے جوابات مرحمت فرمائیں عین نوازش ہوگی

    جواب نمبر: 172821

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1395-231T/H=01/1441

    (۱) وراثت کے حصص کو ملحوظ رکھ کر تقسیم کردے تو گنجائش ہے۔ فتاویٰ ہندیہ و دیگر کتب فتاویٰ میں اس کی صراحت ہے۔ اور زندگی میں تقسیم چونکہ ہبہ ہے، اور ہبہ میں بیٹے بیٹیوں کو برابر برابر دے یہ اچھا ہے، تاہم پہلی صورت اختیار کرنا بھی درست ہے۔

    (۲) یاد داشت کی خاطر انگلیوں کو دبائے رکھنے کی اگرچہ گنجائش ہے مگر اس کی عادت اپنا لینا کراہت سے خالی نہیں۔ ولا یفسدہا نظرہ الی مکتوب وفہمہ ولو مستفہما وان کرہ (قولہ وان کرہ) ”ای لاشتغالہ بما لیس من اعمال الصلاة“ (باب مایفسد الصلاة وما یکرہ فیہا فی الفتاویٰ رد المحتار ط: نعمانیة ، ج: ۱/۴۲۶) پس انگلیاں نہ دبائے بلکہ بھول ہو جانے پر جو حکم شرعی ہے اس کے مطابق عمل کیا کرے بالخصوص فرائض میں احتیاط اسی میں ہے، نیز جب کہ بھولنے کامرض ہے تو انگلیاں دبانے میں بھی تو بھول کا احتمال ہے۔

    (۳) اگر جمع کردہ رقم (چٹی) میں سے لے کر قربانی نہیں کر سکتا اور اس کے علاوہ اس کے پاس کوئی رقم نہیں ہے تو قربانی اس شخص پر واجب نہیں ہے۔ قال العلامہ ابن عابدین رحمہ اللہ تعالی تحت قولہ (والیسار الخ) والمرأة موسرة بالمعجل لو الزوج ملیا ”وبالموٴجل لا“ اھ ج: ۵/۱۹۸، (باب الاضحیة ، ط: نعمانیة)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند