• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 172354

    عنوان: ترکہ میں سے بعض نابالغ ورثہ کا حصہ بیچ دینا

    سوال: میرے نانا نے اپنی زندگی میں اپنی زمین نہیں بیچی، ان کے انتقال کے بعد ان کی جائیداد ان کے بچوں یعنی میرے ماموں نے بیچ دی، اس میں میری امی کا بھی حصہ تھا، میری والدہ دس ال کی تھی جب جائیداد بچی گئی، اور جائیداد میری امی کے چچا نے لی ہے، اب میں ان سے اپنی امی کا حق مانگنے گیا کہ میری کا حق دیں مجھے ، کیوں کہ دس سال کی بچی اپنی زمین نہیں بیچ سکتی، آپ نے دھوکہ سے زمین لی ہے، تو وہ کہہ رہے تھے کہ میری نانی نے ان کے حصے کی زمین بیچی ہے، تو میرا سوال یہ ہے کہ کیا بیٹی کا حق ماں بیچ سکتی ہے یا بہن کا حق بھائی بیچ سکتے ہیں یا نہیں؟

    جواب نمبر: 172354

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1302-1094/H=12/1440

    اگر یہ حقیقت ہے کہ آپ کے نانا مرحوم نے جو زمین اپنی وفات پر چھوڑی تھی اس میں سے آپ کی والدہ کا حصہ الگ کئے بغیر کل زمین ماموں نے اپنے چچا کو بیچ دی اور بوقت بیع آپ کی والدہ کی عمر دس سال تھی تو آپ کی والدہ (اپنی بہن) کی زمین کی بیع و شراء درست نہ ہوئی بلکہ اگر نانی نے بھی بیچی ہو تب بھی وہ بیع باطل ہوئی اور جب کہ وہ زمین والدہ کے چچا نے خریدی ہے تو آپ کے ماموں اور ان کے چچا کے ذمہ واجب ہے کہ آپ کی والدہ کے حصہ شرعیہ میں آئی ہوئی زمین آپ کی والدہ کو واپس کردیں اور والدہ کے چچا اور والدہ کے بھائی اپنا لین دین کرلیں مگر آپ کی والدہ کا پورا حصہ شرعیہ واپس کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند