• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 172032

    عنوان: ذاتی رقم سے زمین خرید كر مكان تعمیر كروایا‏، اور نام والد مرحوم كے كردیا؟

    سوال: حضرت مفتی صاحب وراثت کے سلسلے میں جواب مطلوب ہے، میں محمد عمر محمد یوسف ساکن حیدرآباد، ٹولی چوکی _ کم عمری سے ہی بیرون ملک مقیم ہے، ہم کل چھ بھائی اور دو بہنیں ہیں، ایک بہن غیر شادی شدہ ہیں، والدین کا انتقال ہوگیا، سب بھائی شادی شدہ اور صاحب اولاد ہیں، میں گھر کا بڑا تھا، اس لیے بچپن سے ہی والد کا ہاتھ بٹایا اور پھر کم عمری میں ہی کسب معاش کے لیے بیرون ملک روانہ ہوگیا، بیرون میں رہ کر سب بھائیوں کی تعلیم اور شادی کا خرچ برداشت کیا اور اسی طرح گھر ذاتی نہیں تھا تو اپنی رقم سے پلاٹ خریدا اور پھر گھر کی تعمیر کی. آج سب بھائی اپنی اپنی جگہ سیٹ ہیں لیکن میں معاشی اعتبار سے کمزور ہوگیا، ساتھ ہی آج میری عمر ۵۵کے لگ بھگ ہے اور میرے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں. اصل مسئلہ یہ ہے کہ جو پلاٹ میں نے اپنی رقم سے خریدا تھا اور اپنے ہی پیسوں سے تعمیر کروایا تھا... لیکن اس پلاٹ کو والد کے نام پر رجسٹر کروایا تھا اس لیے کہ اس وقت میرا خیال یہی تھا کہ میں گھر کا بڑا ہوں... لیکن گزشتہ سال جب والد کا انتقال ہوگیا اور سب بھائی اور بہنوں کا گھر کے سلسلے میں ذہن بدل گیا.... اب بعض بھائی ا اس دلیل کے ساتھ اس گھر میں حصے کے دعویدار ہیں کہ یہ گھر مرحوم والد صاحب کے نام پر ہے. حالانکہ اس پلاٹ کی قیمت اور گھر بنانے کا پورا خرچ میں نے ہی برداشت کیا تھا. لہذا دینی نقطہ نظر سے اس گھر کا مالک کون ہوگا... کیا اس میں سب بھائیوں اور بہنوں کا حصہ ہوگا... یا صرف میں ہی اس کا حقیقی مالک ہوگا. امیدکہ تسلی بخش جواب دے کر ماجور ہوں گے۔ وجزاکم اللہ خیرا

    جواب نمبر: 172032

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1216-1039/H=11/1440

    آپ نے اپنی ذاتی کمائی والی رقم سے زمین خرید کر اپنی رقم سے تعمیر کروائی والد مرحوم یا بھائی بہنوں کا اس میں کوئی پیسہ خرچ نہیں ہوا تو آپ ہی تنہا اس مکان کے مالک ہیں اگر سرکاری کاغذات میں والد مرحوم کا نام اعزازی طور پر ڈلوا دیا یا کسی مجبوری میں کاغذات میں نام لکھا دیا تو اس کی وجہ سے والد مرحوم اس مکان کے مالک نہ ہوئے اور جب مالک نہ ہوئے تو والد مرحوم کی وفات پر وہ مکان والد مرحوم کی میراث نہیں بنا اور جب میراث نہیں بنا تو آپ ہی تنہا مالک ہیں دیگر ورثہ کا اس میں کچھ حق اور حصہ نہیں؛ البتہ اگر والد مرحوم کو آپ نے ہبہ کر دیا ہو یا دیگر ورثہ (آپ کے بھائی بہن وغیرہ) کچھ دوسری تفصیل اُس کے علاوہ بتلاتے ہوں کہ جو آپ نے لکھی ہے تو ایسی صورت میں صاف صحیح واضح سوال دوبارہ لکھ کر دیگر ورثہ کی تصدیق کے ساتھ بھیجیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند