معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 171132
جواب نمبر: 171132
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:834-694/N=10/1440
صورت مسئولہ میں آپ کی نانی کے انتقال کے وقت ان کا صرف ایک بیٹا اور ۴/ بیٹیاں باحیات تھیں اور ۲/ بیٹے اور ۳/ بیٹیوں کا انتقال ان کی زندگی ہی میں ہوگیا تھا، پس اگر آپ کی نانی کے شرعی وارث صرف یہی ایک بیٹا اور ۴/ بیٹیاں تھیں، یعنی: نانی کے شوہر، ماں، باپ ، اور داد،ا دادی وغیرہ کا انتقال نانی سے پہلے ہی ہوگیا تھا تو آپ کی نانی کا سارا ترکہ بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث ۶/ حصوں میں تقسیم ہوگا، جن میں ۲/ حصے آپ کے اس ماموں کے شرعی وارثین کو ملیں گے، جو نانی کی وفات پر باحیات تھے او ر اب ان کا بھی انتقال ہوچکا ہے، اور ایک، ایک حصہ آپ کی چاروں خالاوٴں کو ملے گا، جن میں ۲/ باحیات خالہ کے علاوہ ۲/ مرحوم خالہ بھی شامل ہیں۔ اور مرحوم ماموں کی طرح دونوں مرحوم خالاوٴں کا حصہ بھی ان کے شرعی وارثین کو ملے گا۔آپ اگر مرحوم ماموں اور دونوں مرحوم خالاوٴں کے وارثین کی تفصیل لکھتے، نیز تینوں کے درمیان ترتیب وفات بھی تو ان مرحومین کے وارثین کا حصہ الگ الگ تحریر کردیا جاتا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند