معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 170193
جواب نمبر: 170193
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 832-711/D=09/1440
والد نے زندگی میں بیٹے یا بیٹی کو جو رقم دے کر مالک و قابض بنادیا وہ لڑکا لڑکی اس کا مالک ہوگیا نیز یہ رقم والد کے مرنے کے بعد ترکہ میں محسوب نہ ہوگی یعنی والد کے ترکہ میں سے جس طرح دوسرے ورثاء اپنے اپنے حصص شرعیہ کے حقدار ہوں اسی طرح یہ بیٹا بیٹی بھی حقدار ہوگا اور حصہ پائے گا۔
لہٰذا دوسرے ورثاء کا یہ کہنا کہ یہ بیٹا بیٹی حصہ پا چکے درست نہیں اور اس طرح کا اقرار نامہ لکھوانا بھی جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند