معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 169808
جواب نمبر: 169808
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 776-692/M=07/1440
جب تک لاپتہ شخص (مفقود) کی موت کا یقینی علم نہ ہو جائے اس وقت تک اس کا مال موقوف رکھا جائے گا، اسلامی ملک میں قاضی اور غیر اسلامی ملک میں جماعت مسلمین (شرعی پنچایت) اچھی طرح تحقیق و تفتیش کے بعد شرعی ضابطے کے مطابق جب مفقود (لاپتہ) کی موت کا فیصلہ کردیں تو اس وقت اس کا مال بوقت فیصلہ موجود ورثہ میں حسب حصص شرعیہ تقسیم کردیا جائے گا۔ آپ کے سوال میں لاپتہ چچا کے بھائی، بہنوں کی تعداد بھی مذکور نہیں نیز اس کا حل شرعی عدالت یا محکمہ شرعی پنچایت سے ممکن ہے اس لئے مقامی یا قریبی شرعی پنچایت سے رجوع کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند