معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 169516
جواب نمبر: 169516
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 806-698/L=07/1440
اگر والد مرحوم کی وفات کے وقت ان کے والدین دادا، دادی نانی میں سے کوئی حیات نہ رہا ہو اور آپ کے والد کے ورثاء میں بیوی ایک بیٹا اور چار بیٹیاں ہوں تو آپ کے والد مرحوم کا تمام ترکہ بعد ادائے حقوق مقدمہ علی المیراث ۴۸/ حصوں میں منقسم ہوکر ۶/ حصے اہلیہ کو ، ۱۴/ حصے لڑکے کو اور ۷-۷/ حصے چاروں لڑکیوں میں سے ہر ایک ملیں گے۔
مسئلہ کی تخریج شرعی درج ذیل ہے:
کل حصے = ۴۸
-------------------------
بیوی = ۶
لڑکا = ۱۴
لڑکی = ۷
لڑکی = ۷
لڑکی = ۷
لڑکی = ۷
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند