• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 166379

    عنوان: سب كو محروم کرکے تنہا كسی ایك کو ہبہ کرنا؟

    سوال: میر ی والدہ نے دس فروری 2013ء کو اپنی جائیداد کو میرے نام ہبہ کردیا تھا، اور اسی دن میرے قبضہ میں بھی دیدیا تھا، اور وہ جائیداد اب تک میرے قبضہ میں ہے، مگر میرے بھائی مطالبہ کررہے ہیں کہ میں ان کو اس میں سے ان کا حصہ دوں۔ براہ کرم، بتائیں کہ میرے بھائیوں کا کتنا حصہ ہوگا؟

    جواب نمبر: 166379

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 162-133/D=2/1440

    والدہ نے اگر جائیداد آپ کو ہبہ کرکے مکمل طور پر قبضہ دخل دیدیا اور خود اس جائیداد سے بالکل بے دخل ہوگئیں تو آپ جائیداد کے مالک ہوگئے لیکن دیگر اولاد کے ہوتے ہوئے انہیں محروم کرکے تنہا آپ کو ہبہ کرنا والدہ کے لئے باعث گناہ ہے۔

    اور اگر والدہ نے صرف زبانی یا تحریری ہبہ کیا قبضہ دخل مکمل طور پر آپ کا نہیں ہوا تو پھر ہبہ بھی مکمل نہیں ہوا جائیداد کی مالک والدہ برقرار رہیں ان کے انتقال کے بعد آپ اور والدہ کی دوسری اولاد اور ورثاء حصہ شرعی کے مطابق حقدار ہوں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند