• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 164793

    عنوان: ایك بیوی‏، چار بیٹے اور ایك بیٹی كے درمیان تقسیم

    سوال: عبدالحق کی دو شادیاں ہوئیں، پہلی بیوی جس کا انتقال ہوگیا اس سے دو اولاد ہیں، پھر عبدالحق نے دوسری شادی کی جس سے چار اولاد ہیں، عبدالخالق کے انتقال کے بعد دوسری بیوی کی ایک اولاد کا بھی انتقال ہوگیا ، اب میراث کی تقسیم کس طرح ہوگی؟ میراث والد کی ہے، کس اولاد کو کتنا ملے گا ؟ پہلی بیوی جس کا انتقال ہوگیا اس سے ایک لڑکا اورایک لڑکی ہے ، جب کہ دوسری بیوی جو زندہ ہے اس سے چار لڑکے ہیں جس میں سے ایک کا انتقال ہوگیا ہے۔

    جواب نمبر: 164793

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1457-208T/B=1/1440

    مرحوم عبد الحق کا کل ترکہ ۷۹۲/ سہام پر منقسم ہوگا جن میں سے اس کی موجودہ بیوی کو ۱۲۰/ حصے، اور اس دوسری بیوی سے تینوں لڑکوں (جو موجود ہیں اور آپس میں سگے بھائی ہیں) میں سے ہر ایک کو ۱۶۱/ حصے، اور پہلی بیوی سے جو دو اولاد ہیں ان میں لڑکے کو ۱۲۶/ حصے اور لڑکی کو ۶۳/ حصے ملیں گے۔ تخریج درج ذیل ہے۔

    کل حصے  =       ۷۹۲

    -------------------------

    زوجہ     =       ۱۲۰

    ابن      =       ۱۶۱

    ابن      =       ۱۶۱

    ابن      =       ۱۶۱

    ابن      =       ۱۲۶

    بنت      =       ۶۳

    --------------------------------

    نوٹ: مذکورہ مسئلہ اس وقت ہے جب عبدالحق کے والدین ، دادا ، دادی اور نانی میں سے کوئی نہ ہو نیز عبد الحق کے جس لڑکے کا انتقال ہوا ہے وہ شادی شدہ نہ ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند