• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 158041

    عنوان: دو بیویوں تین بیٹوں میں تقسیم تركہ

    سوال: حضرت، میرا سوال یہ ہے کہ ایک شخص کی دو بیوی اور تین بچے ہیں جس میں پہلی بیوی سے ایک لڑکا ہے اور دوسری بیوی سے دو لڑکے ہیں اور شوہر کا انتقال ہو چکا ہے، ا س میں تقسیم کا کیا معاملہ رہے گا، کس طرح تقسیم کی جائے گی؟ براہ کرم! رہنمائی فرمادیں۔ جزاک اللہ خیر

    جواب نمبر: 158041

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:552-495/H=5/1439

    اگر شخص مرحوم نے اپنی وفات کے وقت اپنے والدین میں سے کسی کو نہیں چھوڑا اور ورثہ میں صرف دو بیویوں اور تین بیٹوں ہی کو چھوڑا ہے تو حکم یہ ہے کہ بعد ادائے حقوق متقدمہ علی المیراث شخص مرحوم کا کل مالِ متروکہ اڑتالیس حصوں پر تقسیم کرکے تین-تین (3-3) حصے مرحوم کی دونوں بیویوں کو ملیں گے اور چودہ چودہ (14-14) حصے تینوں بیٹوں میں سے ہرہر بیٹے کو ملیں گے۔

    زوجہ = ۳

    زوجہ = ۳

    بیٹا = ۱۴

    بیٹا = ۱۴

    بیٹا = ۱۴


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند