• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 157564

    عنوان: وراثت و وصیت

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان دین اس سلسلے میں کہ میری نانی مرحومہ رحیمہ بی کے نام سے ایک جگہ تھی جس کو انہوں نے اپنی زندگی ہی میں اپنی اولاد کے نام کردیا تھا، انہیں چار بیٹیاں عائشہ بی، فاطمہ بی، مہر النساء، عزیز النساء اور ایک بیٹا عبدالغنی ہیں... لیکن جگہ ابھی تقسیم نہیں کی تھی کہ مرحومہ رحیمہ بی کا انتقال ہوگیا.... پھر چند روز بعد ان کی ایک بیٹی فاطمہ بی کا بھی انتقال ہوگیا جن کے وارثین میں چار بیٹے جمیل احمد، محمد حسن، جاوید احمد، ظفر احمد اور ایک بیٹی عائشہ بی( عائشہ بی بنت فاطمہ بی)... پھر مورث اعلی رحیمہ بی کے بیٹے عبدالغنی کا بھی انتقال ہوگیا جن کے وارثین میں بیوی شرف النساء.. تین بہنیں عائشہ بی، مہر النساء، عزیز النساء، اور ایک چچا زاد بھائی خلیل احمد ہیں... نیز مورث ثالث عبدالغنی نے اپنے ایک نسبتی برادر اقبال صاحب کو وصیت کر رکھا تھا کہ میری والدہ کی جائداد میں سے جتنا بھی حصہ مجھے ملے گا اس کا ایک چوتھائی حصہ آپ کو وصیت کرتا ہوں اور اس وصیت نامہ کو لکھ کر بھی دیا ہے ... آپ حضرات سے گزارش ہے کہ بتائیں کہ یہاں وراثت کس طرح تقسیم ہوگی اور کس کو کتنا حصہ ملے گا؟یا والدہ کا اپنی حیات ہی میں جگہ اپنی اولاد کے نام لکھ کر دیدینا بغیر قبضے کے بھی صحیح ہے ؟ بینوا توجروا

    جواب نمبر: 157564

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:443-86T/L=7/1439

    صورتِ مسئولہ میں چونکہ مرحومہ بی نے وہ جگہ ہبہ کرکے باضابطہ تقسیم کرکے ہر ایک اولاد کو مالک وقابض نہیں بنایا تھا ؛اس لیے ہبہ تام نہیں ہوا، لہذااس کی رو سے اولاد اس جگہ کی مالک نہ ہوگی اوراب اس جگہ کی تقسیم بھی جملہ ورثاء کے درمیان ان کے حصص کے اعتبار سے ہوگی ،صورتِ مسئولہ میں اگر مرحومہ رحیمہ بیوی کی وفات کے وقت ان کے والدین اورشوہر اسی طرح فاطمہ بی کی وفات کے وقت ان کے شوہر اور عبد الغنی مرحوم کی وفات کے وقت ان کے کوئی چچا حیات نہ رہے ہوں تو مرحومہ رحیمہ بی کا تمام ترکہ بعد ادائے حقوق مقدمہ علی المیراث ۱۰۸/حصوں میں منقسم ہوکر ۲۶/۲۶/حصے تینوں حیات لڑکیوں میں سے ہرایک کو ،۹/حصے عبد الغنی کی بیوی کواور ۳/حصے عبد الغنی کے چچازاد بھائی خلیل کو ملیں گے۔عبد الغنی مرحوم نے اپنی والدہ کے ترکہ سے ملنے والے چوتھائی حصے کی جو وصیت اپنے برادرِ نسبتی کو کی تھی اس کی رو سے اقبال صاحب کو چوتھائی حصہ مل جائے گا۔

     مسئلے کی تخریجِ شرع درج ذیل ہے:

    عائشہ = 26

    مہر النساء = 26

    عزیز النساء = 26

    جمیل احمد = 4

    محمد محسن = 4

    جاوید احمد = 4

    ظفر احمد = 4

    عائشہ بنت فاطمہ = 2

    خلیل احمد = 3

    شرف النساء = 9


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند