• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 157211

    عنوان: دادا کی وراثت میں یتیم پوتے کا حصہ ہے یا نہیں؟

    سوال: دادا کی وراثت میں یتیم پوتے کا حصہ ہوگا یا نہیں؟ جبکہ پوتے کے والد اور چچا دونوں کا انتقال ہوگیا ہے ؟

    جواب نمبر: 157211

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:320-249/sd=3/1439

    اگر دادا کی کوئی نرینہ اولاد موجود ہو، تو صورت مسئولہ میں پوتے کو شرعاً دادا کے ترکہ میں حصہ نہیں ملے گا؛ البتہ دادا اپنی زندگی میں اپنی جائداد میں سے مناسب مقدار پوتے کو ہبہ کرسکتا ہے ، نیز پوتے کے حق میں تہائی ترکہ کے بہ قدر وصیت بھی کرسکتا ہے ، اس مسئلے سے متعلق حضرت مفتی محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ کا ایک رسالہ: یتیم پوتے کی میراث کے نام سے موجود ہے ۔ اُس میں نقلی اورعقلی دلائل کے ساتھ بہت تفصیل سے اس مسئلے کو بیان کیا گیا ہے ،یہ رسالہ جواہرالفقہ کی ساتویں جلد میں شامل ہے ۔

    -----------------------------

    نوٹ: جواب درست ہے نیز جواب کا دوسرا جز یہ ہے کہ اگر دادا کی کوئی نرینہ اولاد دادا کے انتقال کے وقت باحیات نہ رہی ہو تو پھر پوتے وارث ہوں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند