معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 157152
جواب نمبر: 157152
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:387-341/M=4/1439
جو بھائی پہلے انتقال کرگیا اس کا ترکہ اس کے شرعی ورثہ: دو لڑکوں ایک لڑکی اور بیوی کے درمیان تقسیم ہوگا، اس پہلے بھائی کے بچوں کا دوسرے بھائی مرحوم کے ترکہ میں حصہ نہ ہوگا، دوسرے بھائی مرحوم کا جو کچھ ترکہ (یعنی بینک میں جمع شدہ روپیہ) ہے وہ موجودہ دو بھائیوں اور ایک بہن کے درمیان اس طرح تقسیم ہوگا کہ بھائی کو دوہرا حصہ ملے گا اور بہن کو ایکہرا مثلاً اگر بھائی مرحوم کے اکاوٴنٹ میں جمع رقم پانچ ہزار ہے تو دونوں بھائی میں سے ہرایک کو دو، دو ہزار ملیں گے اور بہن کو ایک ہزار۔
اور واضح رہے کہ جو اصل جمع کردہ رقم ہے ترکہ صرف وہی ہے اس پر جو سود بینک کی طرف سے ملتا ہے وہ واجب التصدق ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند