معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 155856
جواب نمبر: 155856
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 175-145/M=2/1439
صورت مسئولہ میں اگر آپ کی نانی کے انتقال کے وقت آپ کے نانا بھی مرحوم ہو چکے تھے اور نانی کے والدین بھی انتقال کرچکے تھے صرف ۶/ بیٹیاں اور ۴/ بیٹے موجود تھے تو نانی مرحومہ کا پورا ترکہ شرعاً ۱۴/ حصوں میں تقسیم ہوگا جن میں سے ہر بیٹے کو ۲-۲/ حصے اور ہر بیٹی کو ۱-۱/ حصہ ملے گا پھر نانی کے انتقال کے بعد جن بیٹے، بیٹیوں کا انتقال ہوگیا ان کا ترکہ ان کے شرعی ورثہ میں حسب حصص شرعیہ تقسیم ہو جائے گا۔
کل حصے = ۱۴
-------------------------
ابن = ۲
ابن = ۲
ابن = ۲
ابن = ۲
بنت = ۱
بنت = ۱
بنت = ۱
بنت = ۱
بنت = ۱
بنت = ۱
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند