• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 153209

    عنوان: حقیقی وارث کو محروم کرنے کی غرض سے اپنی جائیداد کسی غیر وارث کے نام کردینا جائز نہیں

    سوال: کسی شخص کے ہاں اولاد نہ ہو اور وہ شخص اپنی جائیداد کسی غیروارث کے نام کردے اور حقیقی وارثوں کو محروم کردے تو یہ کیسا عمل ہے ؟ (۲) اور اگر یہ غلط ہے تو وارثوں کو محروم کرنے کا گناہ اسی ایک شخص کے سر جائے گا جس نے ایسا کیا یا اسے قائل کرنے والی بیوی اور بیوٰی کی طرف سے رشتہ دار جس کے نام سب جائیداد ہو رہی ہے وہ دونوں بھی گناہ گار ہیں۔

    جواب نمبر: 153209

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1321-1316/L=11/1438

    (۱) حقیقی وارث کو محروم کرنے کی غرض سے اپنی جائیداد کسی غیر وارث کے نام کردینا جائز نہیں حدیث شریف میں اس پر سخت وعید آئی ہے، عن أنس قال قال رسول اللہ ﷺ :من قطع میراث ورثہ قطع اللہ میراثہ من الجنة یوم القیامة․

    ”جو شخص اپنے وارث کو اس کی میراث سے محروم کردے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کو جنت سے محروم فرمادیں گے“(مشکوٰة:۲۶۶)

    (۲) اصالةً تو اس کا گناہ کرنے والے پر ہوگا؛البتہ جو لوگ اس میں شریک ہوں وہ بھی وبال میں شریک ہوں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند