معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 151916
جواب نمبر: 151916
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 922-853/sd=9/1438
اگر مذکورہ شخص نے اپنی زندگی میں اپنی پوری جائداد چاروں بیٹوں کے درمیان تقسیم کر کے ہر ایک کو ہبہ کردہ حصہ کا مالک و قابض بھی بنا دیا تھا، تو چاروں بیٹے اپنے اپنے حصے کے مالک ہوگئے، اب مذکورہ شخص کے انتقال کے بعد بیٹوں کو ہبہ کی ہوئی جائداد میں بیٹیوں کا کوئی حصہ نہیں ہوگا اگرچہ مرحوم کے لیے ایسا کرنا شریعت کی رو سے صحیح نہیں تھا، اگر اُس کو زندگی میں جائداد تقسیم کرنی تھی، تو بہتر یہ تھا کہ بیٹے اور بیٹیوں کو برابر برابر حصہ دیتا یا کم از کم بیٹیوں کو بیٹوں کے مقابلے میں آدھا حصہ دیتا، زندگی میں تقسیم جائداد کے وقت بیٹیوں کوبالکلیہ محروم کرنا یا بہت کم حصہ دینا مرحوم کے لیے جائز نہیں تھا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند