• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 151407

    عنوان: جس لڑکے کو جائیداد سے بے دخل کردیاتھا کیا وراثت میں اس کا بھی حصہ ہوگا؟

    سوال: میرے والد کا انتقال ہوگیا، پسماندگان میں پانچ بیٹے ہیں اور ترکے میں دو جائیداد (مکان) ہیں، والد صاحب کے انتقال کے وقت تمام وارثین حیات تھے، والد صاحب نے اپنی حیات میں کسی غصہ کی وجہ سے ایک بیٹے کو چھوڑ کر چار بیٹوں کے نام ایک جائیداد رجسٹر ڈ کردیا تھا اور دوسری جائیداد ابھی تک والد کے نام رجسٹرڈ ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا شریعت کے مطابق جس بیٹے کو ایک جائیداد سے بے دخل کردیاہے اس کا والد کی دونوں متروکہ جائیداد میں چاروں بھائی کی طرح برابر کا حصہ ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 151407

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1240-1181/L=9/1438

    جو جائیداد والد صاحب کے نام رجسٹرڈ ہے اس میں تو اس بیٹے کا یقینی طور پر حصہ ہوگااسی طرح اگر والد صاحب نے دوسری جائیداد بیٹوں کے نام صرف رجسٹرڈ کرایا تھا باضابطہ ان کو ہبہ کرکے ہر ایک کو اپنے اپنے حصے کا مالک وقابض نہیں بنایا تھا تو اس جائیداد میں بھی اس بے دخل لڑکے کا حصہ ہوگا اور اگر والد صاحب نے ان چار بیٹوں کے نام زمین رجسٹرڈ کرادینے کے ساتھ ساتھ ہر ایک کو اپنے اپنے حصے کا مالک وقابض بھی بنا دیا تھا تو اس جائیداد میں اس بے دخل بچے کا کوئی حصہ نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند