معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 151407
جواب نمبر: 151407
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1240-1181/L=9/1438
جو جائیداد والد صاحب کے نام رجسٹرڈ ہے اس میں تو اس بیٹے کا یقینی طور پر حصہ ہوگااسی طرح اگر والد صاحب نے دوسری جائیداد بیٹوں کے نام صرف رجسٹرڈ کرایا تھا باضابطہ ان کو ہبہ کرکے ہر ایک کو اپنے اپنے حصے کا مالک وقابض نہیں بنایا تھا تو اس جائیداد میں بھی اس بے دخل لڑکے کا حصہ ہوگا اور اگر والد صاحب نے ان چار بیٹوں کے نام زمین رجسٹرڈ کرادینے کے ساتھ ساتھ ہر ایک کو اپنے اپنے حصے کا مالک وقابض بھی بنا دیا تھا تو اس جائیداد میں اس بے دخل بچے کا کوئی حصہ نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند