• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 151302

    عنوان: باپ کی وراثت بڑے بیٹے کے مکان میں بھی جاری ہوگی یانہیں ؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید کا انتقال ہوا زید کی بیوی دو بیٹے ایک بیٹی وارث ہیں زید کا ایک مکان ہے خود کا بنایا ہوا چھوٹا بیٹا اسی مکان میں رہتا ہے بڑے بیٹے نے اپنا ذاتی مکان بنا لیا اپنے پیسوں سے باپ نے بھی بڑے بیٹے کے مکان میں دو لاکھ روپے لگائے تھے مگر بڑے بیٹے نے دو تین سال بعد باپ کے دو لاکھ روپے واپس کر دئیے ۔ اب باپ کی وراثت بڑے بیٹے کے مکان میں بھی جاری ہوگی یانہیں اور باپ کے ذاتی مکان میں سے بڑے بیٹے کو حصہ ملے گا یا نہیں؟

    جواب نمبر: 151302

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 913-839/B=8/1438

    صورت مذکورہ میں جب بڑے بیٹے نے اپنے پیسوں سے اپنا مکان بنوایا ہے تو وہ تنہا اس مکان کا مالک ہوگا۔ باپ کی وراثت بڑے بیٹے کے مکان میں جاری نہ ہوگی، البتہ باپ کے ذاتی مکان میں جس طرح چھوٹے بیٹے اور بیٹی اور بیوی کو حصہ ملے گا اسی طرح وراثت میں بڑا بیٹا بھی وارث اور حصہ دار ہوگا۔ باپ کا مکان یعنی اس کی مالیت از روئے شرع کل ۴۰حصوں میں تقسیم ہوگی جن میں سے ۵/ حصے زوجہ کو، ۱۴-۱۴حصے دونوں بیٹوں کو اور ۷/ حصے بیٹی کو ملیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند