معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 151302
جواب نمبر: 151302
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 913-839/B=8/1438
صورت مذکورہ میں جب بڑے بیٹے نے اپنے پیسوں سے اپنا مکان بنوایا ہے تو وہ تنہا اس مکان کا مالک ہوگا۔ باپ کی وراثت بڑے بیٹے کے مکان میں جاری نہ ہوگی، البتہ باپ کے ذاتی مکان میں جس طرح چھوٹے بیٹے اور بیٹی اور بیوی کو حصہ ملے گا اسی طرح وراثت میں بڑا بیٹا بھی وارث اور حصہ دار ہوگا۔ باپ کا مکان یعنی اس کی مالیت از روئے شرع کل ۴۰حصوں میں تقسیم ہوگی جن میں سے ۵/ حصے زوجہ کو، ۱۴-۱۴حصے دونوں بیٹوں کو اور ۷/ حصے بیٹی کو ملیں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند