• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 150579

    عنوان: حمل والی بچی ملاکر کل دو بچیاں چھوڑی ہیں وراثت كس طرح تقسیم ہوگی؟

    سوال: متوفی نے ایک نابالغ لڑکی ، حاملہ بیوی (جس سے کچھ ماہ بعد لڑکی تولد ہوئی) کے علاوہ والدین ، ۵ بھائی اور چار بہنیں چھوڑی ہیں ۔ ترکہ کی تقسیم کا کیا قاعدہ ہوگا ؟ازروے شریعت بتائیں۔

    جواب نمبر: 150579

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 808-791/N=8/1438

     صورت مسئولہ میں مرحوم نے اگر حمل والی بچی ملاکر کل دو بچیاں چھوڑی ہیں تو مرحوم کا سارا ترکہ بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث ۲۷/ حصوں میں تقسیم ہوگا، جن میں سے بیوہ کو ۳/ حصے، دونوں بچیوں میں سے ہر بچی کو ۸، ۸/ حصے اور ماں باپ میں سے ہر ایک کو ۴، ۴/ حصے ملیں گے۔ اور صورت مسئولہ میں باپ کی وجہ سے بھائی بہنوں کو کچھ نہیں ملے گا۔ تخریج مسئلہ حسب ذیل ہے:

    زوجة        =             ۳

    بنت         =             ۸

    بنت         =             ۸

    أم            =             ۴

    أب         =             ۴


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند