• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 15039

    عنوان:

    میرے نانا بینک سے منافع (سود) لیتے ہیں اور اس کو صحیح سمجھتے ہیں۔ (۱)اگر وہ ہمیں پیسے دیں تو کیا ہم لے کر استعمال کرسکتے ہیں؟ (۲)امی ان کی پراپرٹی سے حصہ لے سکتی ہیں؟

    سوال:

    میرے نانا بینک سے منافع (سود) لیتے ہیں اور اس کو صحیح سمجھتے ہیں۔ (۱)اگر وہ ہمیں پیسے دیں تو کیا ہم لے کر استعمال کرسکتے ہیں؟ (۲)امی ان کی پراپرٹی سے حصہ لے سکتی ہیں؟

    جواب نمبر: 15039

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1246=259tl

     

    (۱) بینک زائد کرکے جو رقم دیتا ہے، وہ سود ہے جو بنص قرآنی حرام ہے،اگر آپ کے نانا وہی زائد سود کی رقم آپ کو دیتے ہیں تو آپ کے لیے اس رقم کا لینا اور اپنے استعمال میں لانا ناجائز ہوگا۔

    (۲) اگر آپ کے نانا کی اکثر آمدنی حلال ہے اور سود کا حصہ کم ہے تو آپ کی والدہ آپ کے نانا کی پراپرٹی سے حصہ لے سکتی ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند