• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 149802

    عنوان: کیا والدہ کی جادئداد سے والد صاحب کے ذریعہ خریدی گئی جائداد میں ہمارا کوئی حصہ ہے؟

    سوال: میرے والد صاحب نے میری والدہ کی جائداد کو جو ان کی وراثت میں ملی تھی، 2004-2005ء میں بیچکر اس سے ایک مکان خریدا اور اپنے اور والدہ کے نام لکھو الیا تھا، اس کے علاوہ انہوں نے ایک پلاٹ بھی خریدا جس کو اپنے نام کیا تھا، 2007ء میں والد صاحب کا انتقال ہوگیا، یہ دونوں جائداد والد ہ کی اپنی جائداد کو بیچ کر خریدی گئی ہیں۔ ہم تین بیٹیاں ، تین بیٹے اور والدہ ہیں، کیا والدہ کی جادئداد سے والد صاحب کے ذریعہ خریدی گئی جائداد میں ہمارا کوئی حصہ ہے؟ یا اس میں صرف والدہ کا حق ہے؟ واضح رہے کہ ان جائداد کو مشترکہ نام یا صرف والد کے نام کرنے میں والد اور والدہ کا کوئی خاص ارادہ نہیں تھا۔ براہ کرم، شریعت کی روشنی میں جواب دیں۔

    جواب نمبر: 149802

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 855-826/M=7/1438

    اگر والدہ نے اپنی جائیداد والد صاحب کو ہبہ نہیں کیا تھا جو مکان وپلاٹ اس جائیداد کو بیچ کر خریدے گئے ان پر اگر والدہ ہی کا عمل دخل برقرار رہا، والد صاحب کے قبض وملکیت میں نہیں دیا گیا تھا تو والدہ ہی دونوں جائیداد کی مالک ہیں اور جب تک والدہ حیات ہیں وہ خود مالک ومختار ہیں، ان کی حیات میں اولاد کا حصہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند