معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 146733
جواب نمبر: 146733
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 369-361/M=4/1438
والد مرحوم کے متروکہ مکان میں آپ کا جس قدر حصہ نکلتا ہے اس کے مطالبے کا آپ کو پورا حق ہے آپ جب چاہیں اپنا حصہ لے سکتے ہیں، لیکن اگر آپ کے بھائی بہن کی مالی حالت واقعی بہتر نہ ہونے کی وجہ سے اِس وقت تقسیم نہیں کرنا چاہ رہے ہیں تو آپ بھی مزید تھوڑا انتظار کرلیں اور ان کو کچھ مہلت دیدیں اور اگر وہ مالی حالت کا عذر کرکے تقسیم سے فرار اختیار کرنا چاہ رہے ہیں اور بلاوجہ ٹال مٹول کررہے ہیں تو آپ اپنا حصہ لینے کے لیے تقسیم کا مطالبہ کرسکتے ہیں، بہتر یہ ہے کہ تمام ورثہ خود سے کچھ مقامی سنجیدہ اور بااثر لوگوں کو بیٹھاکر آپس میں شرعی طور پر بٹوارہ کرلیں، کیس (مقدمہ) کرنا مناسب نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند