معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 146572
جواب نمبر: 146572
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 265-202/L=2/1438
اگر واقعی آپ کی بہن نے آج سے ۳۰/ سال قبل مذہب اسلام کو ترک کرکے عیسائی مذہب قبول کرلیا تھا تو شرعاً والد کی جائیداد میں اس کا کوئی حصہ نہ ہوگا۔ أما المرتد فلا یرث من أحدٍ لا من lسلم ولا من مرتد وکذالک المرتدة لاترث من أحد، لأنہا لیست ذات ملة۔ (شریفیہ فصل فی المرتد)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند