• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 145860

    عنوان: تین بھائی اور چار بہنوں کے درمیان جائداد کی تقسیم

    سوال: ہم لوگ سات بھائی بہن (تین بھائی اور چار بہنیں) ہیں، والدین کافی سال پہلے انتقال کر چکے ہیں، جائداد کے طور پر ہمیں ۱۰۰/ گز کے دو پلاٹ، ایک ۱۰۸۰/ گز کا پلاٹ اور ۸/ تولہ سونا ملا تھا، اب جب کہ ہم نے ۱۰۸۰/ گز والے پلاٹ کو بیچ دیا، اس کے عوض میں ہمیں ۴۵/ لاکھ روپئے ملے، کل ملا کر اب ہمارے پاس دو پلاٹ ۱۰۰- ۱۰۰/ گز کے (جن کی مالیت تقریباً دو کروڑ روپئے ہے)، ۴۵/ لاکھ روپئے اور آٹھ تولہ سونا ہے، چاروں بہنیں شادی شدہ ہیں اور اپنی اپنی سسرال میں رہتی ہیں۔ ایک پلاٹ ۱۰۰/ گز والے میں ہم تین بھائی فیملی کے ساتھ رہتے ہیں۔ برائے مہربانی ہمیں بتائیں کہ جائداد کی تقسیم ہم تین بھائی اور چار بہنوں میں کس طرح کریں؟

    جواب نمبر: 145860

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 139-080/SN=2/1438

    اگر آپ کے دادا ، دادی اور نانا اور نانی کا انتقال والدین سے پہلے ہی ہو گیا تھا تو صورت مسوئلہ میں آپ کے والد اور والدہ نے جو کچھ ترکہ: پلاٹ، مکان، پیسہ، زیورات اور اثاثہ وغیرہ چھوڑا ہے، سب کے کل ۱۰/ حصے کیے جائیں گے جن میں سے ۲ - ۲/ حصے آپ تینوں بھائیوں میں سے ہر ایک کو اور ۱ - ۱ / حصہ آپ کی چاروں بہنوں میں سے ہر ایک کو ملے گا؛ لہٰذا حقوقِ متقدمہ علی الارث کی ادائیگی کے بعد مذکورہ بالا تناسب سے آپ (بھائی بہنیں) والدین مرحومین کا ترکہ آپس میں تقسیم کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند