• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 10806

    عنوان:

    میرے والد نے ریٹائر ہونے کے بعد زمین خریدی اور ہماری ماں کے نام پر ایک مکان بنایا۔ اس مکان کی تعمیر ہمارے والد کے ریٹائرمنٹ کے پیسوں سے نیز ہم بھائیوں کے تعاون سے ہوئی۔ ہم چھ بھائی اور تین بہن ہیں۔ ہماری ایک سوتیلی بہن بھی تھی جس کاہمارے والدصاحب کی وفات سے پہلے انتقال ہوچکا ہے ،اس کے دو بچے ہیں۔ ہمارے والد نے ہماری سوتیلی بہن کی ماں کے انتقال کے بعدہماری ماں سے شادی کی تھی۔ اب چونکہ سات سال پہلے ہماری ماں کا انتقال ہوچکا ہے اور اب اسی ماہ ہمارے والد صاحب کا بھی انتقال ہوچکا ہے۔ ہم اپنی وراثت کیسے تقسیم کریں؟

    سوال:

    میرے والد نے ریٹائر ہونے کے بعد زمین خریدی اور ہماری ماں کے نام پر ایک مکان بنایا۔ اس مکان کی تعمیر ہمارے والد کے ریٹائرمنٹ کے پیسوں سے نیز ہم بھائیوں کے تعاون سے ہوئی۔ ہم چھ بھائی اور تین بہن ہیں۔ ہماری ایک سوتیلی بہن بھی تھی جس کاہمارے والدصاحب کی وفات سے پہلے انتقال ہوچکا ہے ،اس کے دو بچے ہیں۔ ہمارے والد نے ہماری سوتیلی بہن کی ماں کے انتقال کے بعدہماری ماں سے شادی کی تھی۔ اب چونکہ سات سال پہلے ہماری ماں کا انتقال ہوچکا ہے اور اب اسی ماہ ہمارے والد صاحب کا بھی انتقال ہوچکا ہے۔ ہم اپنی وراثت کیسے تقسیم کریں؟

    جواب نمبر: 10806

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 196=39/ل

     

    صورت مسئولہ میں آپ کے والدین کا ترکہ 15 حصوں میں منقسم ہوکر دو، دو حصے آپ تمام بھائیوں میں سے ہرایک کو اور ایک ایک حصہ تمام بہنوں میں سے ہرایک کو ملے گا، واضح رہے کہ یہ تقسیم اس وقت ہے جب کہ آپ کی والدہ کی وفات کے وقت آپ کے نانا، نانی یا ان دونوں میں سے کوئی اسی طرح آپ کے والد کی وفات کے وقت آپ کے دادا، دادی یا ان دونوں میں سے کوئی حیات نہ رہا ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند